پیر، 9 جنوری، 2023

-:رحمت کے بغیر میں نعمت کا مزا نہیں ہیں:-

 *رحمت کے بغیر نعمت کا مزہ نہیں*



بیٹی کو منحوس اور نامبارک سمجھی جانے والی زمانۂ جاہلیت کی یہ قبیح اور بری رسم آج ہم مسلمانوں میں در آئی ہے، آج مسلمانوں کی اکثریت بیٹی کی پیدائش کو اچھا نہیں سمجھتے،اُس کو بوجھ تصور کیا جاتا ہے، اور اُس کو انتہائی حقارت اور نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔۔

بابا بیٹیوں کی جان ہوتے ہیں اور بیٹیاں بابا کی جان،بیٹیاں کیا ہوتی ہیں کاش آج کل کے مطلبی خود غرض اور لالچی باپ سمجھ سکتے،وہ یہ سمجھ سکتے کہ بیٹیوں کی پیدائش باعث رحمت ہے زحمت نہیں،وہ یہ جان لیتے کہ شریعت نے بیٹیوں کی کیا اہمیت بیان کی ہے،انہیں پتہ ہوتا کہ رحمتہ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹیوں کی پرورش پر کیا انعام رکھا ہے۔تو وہ اپنی جنت کو یوں برباد نہ کرتے انہیں ذلت کا سامان نہ سمجھتے ان کی پیدائش پر مایوس نہ ہوتے،

بیٹیاں تو چاند ہوتی ہیں۔اپنی ماں کی مددگار تو والد کی خدمت گزار ہوتی ہیں،

جب باپ صبح سے محنت و مزدوری کے لیئے نکلا ہوا سخت گرمی والی دھوپ میں واپس آئے تو یہ بیٹیاں ہی ہوتی ہیں جو اپنے باپ کو ٹھنڈا پانی پیش کرتی ہیں بجلی نہ ہونے کی صورت میں گھنٹوں اپنے ہاتھوں سے پنکھے چلاتی ہیں اور اپنے باپ کو سکون پہنچاتی ہے، سر سے لے کر پاؤں تک کو دباتی ہیں اور باپ کی تھکاوٹ کو چند منٹوں میں غائب کر دیتی ہیں۔بیٹیاں تو سخت دھوپ میں چھاؤں کے مانند ہوتی ہیں۔ ہمارے علاقے (سیمانچل)میں جب والدین کھیتوں میں کام کر رہے ہوتے ہیں اور اور بیٹے والدین کو دانہ پانی پہنچانے سے گریز کرتے ہیں تو یہ بیٹیاں ہی ہیں جو والدین تک کھانے پینے کے سامنے پہنچاتی ہیں

جب یہی بیٹیاں والدین کے گھروں سے رخصت ہوکر سسرال چلی جاتی ہیں تو ان سے محبت کرنے والے والدین راتوں کو چھتوں پر بیٹھ کر چاند کو دیکھتے لاڈلی بیٹیوں کی باتیں یاد کر کر کے آنکھیں نم کرتے ہیں۔ 

ایسے باپ جو اپنی بیٹیوں سے محبت نہیں کرتے ان کے ساتھ نا انصافی کرتے ہیں بیٹی کی پیدائش کی وجہ سے بیوی پر ظلم وتشدد کرتے ہیں وہ ابوجہل کے نقشِ قدم پر چلنے والے دنیا کے ظالم انسانوں میں شمار ہوتے ہیں۔ انہیں اپنے اس گھٹیا اور گھناؤنے حرکت کا انجام بھی سوچ لینا چاہئے۔۔ 

‌اور ایسے لوگوں کو بھی دیکھا ہے جنہیں اپنے بیٹوں پر بڑا ناز ہوتا ہے جب وہی بیٹے جوان ہونے کے بعد ان کے سروں پر جوتے مارتے ہیں انہیں گھروں سے بے گھر کردیتے ہیں تب اس وقت بھی یہ معصوم بیٹیاں ہی ان کے کام آتی ہیں،یہ معصوم کلیاں ہی ان کا سہارا بنتی ہے ،اکثر و بیشتر مشاہدہ میں آتا ہے کہ بیٹوں کی بہ نسبت بیٹیاں ماں باپ کی خدمت زیادہ کرتی ہیں، اُن کی اطاعت وفرماں برداری میں بیٹوں سے بڑھ کر ہوتی ہیں

اگر آپ بیٹوں کو نعمت سمجھتے ہیں تو بیٹیاں رب العالمین کی طرف سے رحمت ہے اور رحمت کے بغیر نعمت کا مزہ نہیں،

 میرے بھائیوں خدارا بیٹی کو اتنا کمتر مت سمجھو کہ بیٹی کی پیدائش کا سن کر اسپتالوں سے بھاگ جاؤ غصے میں لال پیلے ہو جاؤ بیوی سے ناراض ہوجاؤ اس سے بات چیت بند کردو ان کا خرچہ روک دو۔کاش تم بیٹی کے مقام و مرتبہ جان سکتے۔😥🤔


اللہ تعالیٰ ہمیں عقل سلیم و صحیح سمجھ عطا فرمائے اور بیٹوں کی طرح بیٹیوں سے بھی محبت کرنے والا بنائے بیٹی کی پیدائش پر بھی ویسی ہی خوشیاں ہمارے چہروں پر ہو جیسے بیٹے کی پیدائش پر ہوتی ہے آمین یا رب العالمین۔ ۔۔

احمد اللہ سعیدی عارفی

9935586400



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

-: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :-

 -: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :- इज़राइली नौसेना की ओर से ग़ज़ा के लिए रवाना होने वाले "असतूल अल-समूद" को रोकने और उसकी कई नौक...