اتوار، 28 مئی، 2023

عورت آخر چاہتی کیا ہے ؟؟؟

 *عورت آخر چاہتی کیا ہے؟؟*


ایک عالم کو پھانسی ہونے والی تھی۔

راجا نے کہا: تمہاری جان بخش دوں گا، اگر میرے ایک سوال کا صحیح جواب بتا دو گے۔

سوال تھا کہ عورت آخر چاہتی کیا ہے؟

عالم نے کہا: مہلت ملے تو پتا کرکے بتا سکتا ہوں.

راجا نے ایک سال کی مہلت دے دی.

عالم بہت گھوما بہت لوگوں سے ملا.

پر کہیں سے بھی کوئی تسلی بخش جواب نہ ملا۔

آخر میں کسی نے کہا دور جنگل میں ایک چڑیل رہتی ہے۔

وہ ضرور بتا دے گی تمھیں اس سوال کا جواب۔

عالم اُس چڑیل کے پاس پہنچا اور اپنا سوال اُسے بتایا۔

چڑیل نے کہا کہ میں ایک شرط پر بتاؤ گی۔

اگر تم مجھ سے شادی کر لو۔ اُس نے سوچا صحیح جواب نہ معلوم ہوا تو جان راجا کے ہاتھوں جانی ہی ہے۔

اسی لیے شادی کی رضامندی دے دی۔ شادی ہو جانے کے بعد چڑیل نے کہا: چونکہ تم نے میری بات مان لی ہے تو میں نے تمہیں خوش کرنے کے لیے فیصلہ کیا ہے۔  12 گھنٹے میں چڑیل اور 12 گھنٹے خوبصورت پری بن کے رہوں گی۔

اب تم یہ بتاؤ کہ دن میں چڑیل رہو یا رات کو؟

اُس نے سوچا اگر یہ دن میں چڑیل ہوئی تو دن نہیں گزرے گا اور رات میں ہوئی تو رات نہیں گزرے گی۔

آخر میں اُس عالم نے کہا: جب تمہارا دل کرے پری بن جانا، جب دل کریں چڑیل بن جانا۔

یہ بات سن کر چڑیل نے خوش ہوکر کہا چونکہ تم نے مجھے اپنی مرضی کی چھوٹ دے دی ہے، تو میں ہمیشہ ہی پری بن کے رہا کروں گی۔


آخر اسے اس سوال کا جواب مل گیا۔

*عورت ہمیشہ اپنی مرضی کا کام کرنا چاہتی ہے۔ اگر عورت کو اسکی مرضی کرنے دو گے تو وہ پری بن کر رہے گی۔❤️ اگر نہیں کرنے دو گے تو چڑیل بن کر رہے گی۔*

احمد اللہ سعیدی عارفی



جمعہ، 26 مئی، 2023

غیر مسلموں کے ساتھ احسان


 


غیر مسلموں کے ساتھ ” احسان“ 

                                                           

            ﷽ 

 💞 زیربحث آیت؟ اِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُبِالْعَدْلِ 💞           


☜📚 اسلام تمام انسانوں کے ساتھ ” احسان “ کی تعلیم دیتا ہے جن میں غیر مسلم بھی شامل ہیں، انسان ہونے کے ناطے ان کے ساتھ بھی اچھا برتاؤ کرنا اسلام کی تعلیمات میں داخل ہے؛ چنانچہ

◆☜ الف:—— اگر کوئی رشتہ دار غیر مسلم ہو تو اس کے ساتھ حسن سلوک اسی طرح کیا جائے گا جیسا کہ مسلمان رشتہ داروں کے ساتھ کیا جاتاہے۔ 

🌸 نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اپنے قبیلہ کو اسلام کی دعوت دی تو صاف طور پر یہ ارشاد فرمایا 🌸

📚 يَابَنِيْ كَعْبِ بْنِ لُؤَيٍّ انْقِذُوْا أَنْفُسَكُمْ مِنَ النَّارِ...... غَيْرَأَنَّ لَكُمْ رَحِمَاً سَأَبُلُّهَا بِبِلاَ لِهَا 📚

[ مسلم شریف ۱/ ۱۱۴ رقم ۲۰۴]

◆☜ اے کعب بن لؤی کے خاندان والو! تم خود اپنے کو جہنم سے بچانے کی فکر کرو (بعد ازاں آپ نے دیگر افرادِ خاندان کا نام لے کر یہی بات کہی، پھر فرمایا) مگر تم سے رشتہ داری کا تعلق ہے، تو اس کو میں ترو تازہ رکھوں گا۔

◆☜ اور صحیح روایات میں ہے کہ حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ کی والدہ، قیلہ بنت عبدالعزیز، صلح حدیبیہ کے بعد مشرکہ ہونے کی حالت میں مدینہ منورہ آئیں، وہ کچھ مالی تعاون چاہتی تھیں، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے اس بارے میں پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام سے مسئلہ پوچھا کہ: کیا میں اپنی والدہ کے ساتھ حسن سلوک کروں؟ تو پیغمبر علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا کہ: ہاں! اپنی والدہ کے ساتھ صلہ رحمی کرو“۔

[ بخاری شریف ۱/ ۳۵۷ حدیث ۲۶۲۰]

◆☜ اور بخاری شریف میں  ” باب صلۃ الأخ المشرک “ قائم کر کے یہ روایت ذکر کی گئی ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم  کا عطا کردہ ایک ریشمی جوڑا حضور اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی منشاء کے مطابق اپنے رضاعی بھائی ”عثمان بن حکیم “ کومکہ بھیجا تھا، جو اس وقت تک اسلام نہ لائے تھے۔

[ بخاری شریف ۲/ ۸۸۴ حدیث ۵۹۸۱]

◆☜ اس سے معلوم ہواکہ رشتہ داری کے اعتبار سے حسن سلوک کا حکم عام ہے، مسلمانوں کے ساتھ خاص نہیں ہے۔

◆☜ ب:—— اسی طرح اگر پڑوسی غیر مسلم ہو تو پڑوسی ہونے کے اعتبار سے اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا ضروری ہوگا۔

◆☜ قرآن کریم میں فرمایا گیا:

📚 وَ الۡجَارِ الۡجُنُبِ 📚

[ سورۃ النساء ۳۶]

◆☜ یعنی اجنبی پڑوسی کے ساتھ احسان کرو جس میں غیر مسلم پڑوسی بھی شامل ہے۔

[ ابن کثیر مکمل ۳۲۳]

◆☜ اور روایات سے ثابت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اپنے غیر مسلم پڑوسیوں کا بھی خاص خیال رکھتے تھے۔

◆☜ ج:—— اگر کوئی غیرمسلم مظلوم ہو تو اس کا حق دلانے میں اس کی مدد کرنا، عین اسلامی تعلیم ہے، خواہ اس پر ظلم کرنے والا مسلمان ہو یا غیرمسلم۔ چنانچہ دور نبوت میں کئی ایسے ایسے واقعات پیش آئے کہ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے مقدمات میں غیرمسلم کے حق میں فیصلے دئے۔

◆☜ خلاصہ یہ ہے کہ اسلام محض مذہب کی بنیاد پر خواہ مخواہ کسی انسان کو ستانے یا اذیت دینے کا قائل نہیں، اور غیرمسلموں کے ساتھ حسن سلوک سے مطلقاً منع نہیں کرتا، چنانچہ ارشاد خداوندی ہے

📚 لَا یَنۡہٰىکُمُ اللّٰہُ عَنِ الَّذِیۡنَ لَمۡ یُقَاتِلُوۡکُمۡ فِی الدِّیۡنِ وَ لَمۡ یُخۡرِجُوۡکُمۡ مِّنۡ دِیَارِکُمۡ اَنۡ تَبَرُّوۡہُمۡ وَ تُقۡسِطُوۡۤا اِلَیۡہِمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الۡمُقۡسِطِیۡنَ 📚

[ سورة الممتحنة ۸]

◆☜ اللہ تعالٰی تم کو ان لوگوں کے ساتھ احسان اور انصاف کا برتاؤ کرنے سے منع نہیں کرتا جو تم سے دین کے بارے میں نہیں لڑے، اور تم کو تمہارے گھروں سے نہیں نکالا، اللہ تعالٰی انصاف کا برتاؤ کرنے والوں سے محبت رکھتے ہیں۔

◆☜ اس آیت کے مصداق وہ غیرمسلم ہیں جن کا مسلمانوں سے کوئی نزاع نہیں ہے، نہ وہ دین کے درمیان رکاوٹ بنتے ہیں اور نہ مسلمانوں کو ان سے کوئی خظرہ ہے، تو ایسے غیرمسلموں کے ساتھ انسانی ناطہ سے حسن سلوک کرنا اسلام کی بنیادی تعلیمات میں شامل ہے۔

◆☜ البتہ وہ غیرمسلم جو مسلمانوں سے بغض وعداوت رکھتے ہیں اور دین پر عمل کرنے میں رخنہ ڈالتے ہیں اور مسلمانوں کی اذیت رسانی میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھتے، تو ایسے دشمنوں کے ساتھ روابط کی اسلام واقعی اجازت نہیں دیتا، اس لئے کہ ان سے میل جول رکھنے میں قومی وملی نقصانات کا اندیشہ ہے۔ ارشاد خداوندی ہے:

📚 اِنَّمَا یَنۡہٰىکُمُ اللّٰہُ عَنِ الَّذِیۡنَ قٰتَلُوۡکُمۡ فِی الدِّیۡنِ وَ اَخۡرَجُوۡکُمۡ مِّنۡ دِیَارِکُمۡ وَ ظٰہَرُوۡا عَلٰۤی اِخۡرَاجِکُمۡ اَنۡ تَوَلَّوۡہُمۡ ۚ وَ مَنۡ یَّتَوَلَّہُمۡ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوۡنَ 📚

[ سورة الممتحنة ۹]

◆☜ صرف ان لوگوں کے ساتھ دوستی کرنے سے اللہ تعالٰی تم کو منع کرتاہے جو تم سے دین کے بارے میں لڑتے ہوں، اور تم کو تمہارے گھروں سے نکالاہو، اور تمہارے نکالنے میں مدد کی ہو، اور جو شخص ایسوں سے دوستی کرے گا سو وہ لوگ گنہگار ہوں گے۔

✧═════•❁❀❁•═════✧


پیر، 22 مئی، 2023

سورہ نحل کے بعض الفاظ میں عجب چاشنی

 سورت نحل کے کچھ الفاظ ایسے ہیں جنہیں پڑھ کر روح میں ایک خاص قسم کا لطف، مٹھاس، سکون، تازگی اور نشاط و سرور پیدا ہو جاتا ہے۔ یعنی ان الفاظ کا تلفظ ہی آپ کے باطن کو آسودگی دیتا ہے، دل و دماغ اور پورے وجود کو گرفت میں لے لیتا ہے۔ ایسے محسوس ہوتا ہے جیسے سخت گرمی کے موسم میں اچانک سے گھنی چھاؤں اور ٹھنڈی ہواؤں میں آ گئے ہوں۔



 یہ خوبصورت الفاظ ہمارے باطن میں حسن وجمال کی قدر شناسی پیدا کرتے ہیں اور جمالیاتی حس کو بیدار کرتے ہیں کیونکہ یہ الفاظ اپنے اندر جمال کا ایک عالم بیکراں لیے ہوئے ہیں۔ ہر لفظ میں تازگی ہے، نیا پن ہے، پر اسرار اور دلفریب اجنبیت ہے۔ہر لفظ کے معنی کو سمجھ کر جب اس کی گہرائی میں اترتے ہیں تو اپنے وجود کو اس کے نور کی کرنوں سے شرابور پاتے ہیں۔ 


آئیں! صرف سورت نحل کے چند الفاظ دیکھتے ہیں۔


جمال:


 اس کا معنی ہے رونق ۔ یہ لفظ در اصل ہمارے باطن میں ایک رونق پیدا کر دیتا ہے۔ کوئی بھی اچھی چیز دیکھ کر دل کا مچلنا، کوئی بھی حسین منظر دیکھ کر دل کا کھنچے چلے جانا، کوئی بھی خوبصورت ذرہ دیکھ کر روح کی گہرائیوں میں ہل چل مچ جانا۔


ہر طرف جمال ہی جمال ہے۔ ہزاروں دل افروز اور دلفریب  مناظر ہیں جن کے جمال کو دیکھ کر نئی تازگی کا احساس ہوتا ہے۔


تُرِیْحُوْنَ:


یہ لفظ اِرَاحَة سے بنا ہے اور اراحۃ کا معنی ہوتا ہے راحت محسوس کرنا۔ اہل عرب جب اونٹوں اور چوپاؤں کو چرا کر واپس ان کے باڑے میں آرام کےلیے لاتے تھے تو اسے "اراح الابل۔۔۔۔۔"  کہا جاتا تھا۔ اور اس لفظ کی اصل "روح "بمعنی "جذبہ اور حوصلہ" ہے۔


جب اس لفظ تُرِیْحُوْنَ کو پوری روح کے ساتھ پڑھا جاتا ہے تو آپ کی روح میں ایک کشادگی، سکون، حوصلہ اور جذبہ پیدا کر دیتا ہے۔ اور آپ ایسے ہی اطمینان و لطف محسوس کرتے ہیں جیسے دن بھر پہاڑوں پر چرنے والا جانور تھک ہار کر شام کو سکون کا سانس لیتا ہے تو اسے مزہ آتا ہے۔ 


تَسْرَحُوْن : 


 یہ لفظ "سرح" سے بنا ہے اور سرح کے لفظوں میں سہولت، آسانی اور نرمی پائی جاتی ہے جیسے عربی میں کہتے ہیں:" افعل ذلک فی سراح " یعنی میں وہ کام آسانی سے کرتا ہوں۔ یہ لفظ بھی آپ کے اندر نرمی پیدا کرتا ہے اور آپ کو زندگی کے ہر کام کو آسانی سے ہینڈل کرنے میں مدد دیتا ہے۔


طَرِیًّا:


 یہ لفظ " طَرَاوَۃ " سے نکلا ہے جس کا معنی ہے تر وتازہ۔ یہ لفظ نہ صرف ہمارے باطن میں تروتازگی پیدا کرتا ہے بلکہ ہر چیز تروتازہ کھانے کی رغبت بھی ڈالتا ہے کیونکہ ہر چیز تازہ حالت ہی میں لذیذ اور مفید ہوتی ہے۔ باسی چیز ضرر رساں ہوسکتی ہے۔


یَتَفَیَّؤُ:


 یعنی درخت وغیرہ کا سایہ لینا ۔ تپتی دھوپ میں ٹھنڈی چھاؤں میں آنا۔ یہ لفظ مجھے ہمیشہ مادیت کی تپتی دھوپ میں روحانیت کی ٹھنڈی چھاؤں میں آنے کی دعوت دیتا ہے۔ 


خَالِصاً سَائِغاً:


 یعنی صاف ستھرا اور خوشگوار۔


خالص کا معنی ہوتا ہے جس میں کھوٹ نہ ہو،جس کا رنگ صاف ہو، اخلاص اس مکھن کو کہتے ہیں جو تلچھٹ سے جدا کر لیا جائے۔ جب کسی چیز پر سے کھوٹ اور آمیزش وگندگی وغیرہ صاف کر لی جائے تو اس کےلیے اخلص الشیئ کے الفاظ بولے جاتے ہیں۔ یہ لفظ در اصل ہمارے اندر کو کھوٹ، گندگی، نجاست اور بری چیزوں سے پاک صاف کرتا ہے۔


دوسری طرف اس کے ساتھ سائغا کا لفظ ہے جس کا معنی ہوتا ہے بآسانی حلق سے اترنے والا، یعنی ایسا زبردست کھانا جس کو آپ مزے لے لے کر کھائیں یا پیئیں اور وہ سہولت و نرمی کے ساتھ حلق سے نیچے اتر جائے۔ یہ لفظ ہمارے باطن کو خوشگواری  اور روح کو شیرینی و مٹھاس بخشتا ہے۔ سائغ قابل ہضم چیز کو بھی کہا جاتا ہے۔ ایسی چیزیں کھائیں جو ہضم ہوجاتی ہیں، تاکہ آپ کی صحت رہے۔


یہ دونوں لفظ مجھے دودھ کی طرح خالص اور مزیدار و خوش گوار بننے کی دعوت دیتے ہیں۔ جو لوگ میرے اخلاق کا پانی پیئیں، انہیں محسوس ہو کہ ہم ایک خالص اور صاف ستھرے دل والے شخص سے بات کر رہے ہیں۔


سَكَرًا:


 شراب یا کوئی نشہ آور چیز یعنی ایسی چیز پینا جس کے بعد آپ نشہ میں چلے جائیں۔شراب کا نشہ حرام ہے لیکن اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی محبت کا نشہ ، قرآن پڑھنے کا نشہ مطلوب ہے۔ یہ لفظ آپ کو روحانی طور پر سکران یعنی محبت الہی کے نشے میں چور اور مدہوش بنا دیتا ہے۔


رِزْقًا حَسَنا:


 اس کا معنی ہے پاکیزہ رزق۔


 بے شک پاکیزہ رزق ہی آپ کے دل میں حب الہی کے جذبات پیدا کرتا ہے۔ جس کے خون میں رزق حسن اور رزق طیب کے ذرات شامل ہوتے ہیں، وہ اسی قدر اللہ کا دوست اور باطن میں حسین و طیب ہوتا ہے۔


رَغَدًا:


 یہ لفظ رغیدہ سے نکلا ہے یعنی (فرنی کی طرح) دودھ اور آٹے کا پتلا حلوہ۔مکھن کو بھی کہتے ہیں۔اور "عیشة رغد" ایسی زندگی کو کہا جاتا ہے جس میں فراخی، آسودگی اور آرام ہو یعنی کمفرٹیبل لائف۔


 یہ لفظ جنت والی زندگی کے آرام دہ ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اور مجھے دعوت دیتا ہے کہ میں  اپنی زندگی کو خوشحال رکھوں۔ 


بہت دفعہ ہم نے خواہ مخواہ کی مصیبیتیں اور ٹینشنیں پالی ہوتی ہے۔ انہیں اپنی زندگی سے نکالنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم ایک "عیشة رغد" زندگی گزاریں۔


مُخْتَلِفًا اَلْوَانُہ:


 اس کا معنی ہے مختلف رنگوں والا یعنی جس میں تَنَوُّعْ ہے۔


اپنی طبیعت اور مزاج میں تنوع پیدا کریں۔ اپنے رہن سہن، بات چیت ، مزاج و خصلت ہر چیز میں تنوع پیدا کریں۔ آپ کے مختلف رنگ ہوں۔ اگر آپ شوہر ہیں تو اس کا رنگ صرف بیوی پر نظر آئے۔ اگر بھائی ہیں تو اس کا رنگ بہن پر نظر آئے۔ اگر پرنسپل یا کمپنی کے بوس ہیں تو اس کا رنگ انہی شعبوں سے متعلق لوگوں پر نظر آئے۔ اگر آپ گھر میں بھی اپنی بوسیت کا رنگ دکھائیں گے تو بیوی کی زندگی اجیرن ہو جائے گی۔ 


اپنی پڑھائی  اور سوچ میں تنوع پیدا کریں۔

اپنے دوستوں اور جان پہچان والوں میں تنوع لائیں۔

 اگر اللہ تعالی نے مال دیا ہے تو کپڑوں اور جوتوں میں مختلف رنگ دکھائیں لیکن اللہ کے شکر  کے ساتھ۔ ورنہ کئی مرتبہ ظاہری رنگ انسان کے باطن میں روحانیت کو ختم کر کے صرف ناجائز رنگینی ہی پیدا کر دیتا ہے۔

رنگینی اختیار کریں لیکن اللہ کی مقرر کردہ حدود میں رہ کر۔


سورت نحل کے یہ الفاظ لغوی معنی کے اعتبار سے جمالیات سے بھر پور ہیں۔ جب جب پڑھا، دل و دماغ اور روح و قلب نے سرور حاصل کیا۔ 

علامہ محمد اکبر صاحب کے ایک رسالہ سے اقتباس


احمد اللہ سعیدی عارفی 


اتوار، 21 مئی، 2023

غیر محسوس مگر تباہ کن سزائیں

 غیر محسوس مگر تباہ کن سزائیں


کسی شاگرد نے اپنے استاذ سے کہا : ہم رات دن اللّٰه تعالیٰ کی نافرمانی کرتے ہیں مگر اللّٰه تعالٰی ہمیں سزا نہیں دیتا.


استاذ محترم نے جواب دیا : ایسی بات نہيں بلکہ اللّٰه تعالی ہمیں کتنی سزائیں دیتا ہے مگر ہمیں اس کا احساس نہیں ہوتا.

اللّٰه تعالی کی سزائیں کیا ہوتی ہیں سنو...


1- مناجات الہی کی لذت سے محرومی: کیا رب سے مناجات کی لذت تم سے چھین نہیں لی گئی؟


2- قساوت قلبی : اس سے بڑی سزا کیا ہو سکتی ہے کہ انسان کا دل سخت ہو جائے؟


3 -نیکیوں کا توفیق نہ ملنا: ایک بڑی سزا یہ بھی ہے کہ تمہیں نیکیوں کی توفیق بہت کم ملے ۔


4- تلاوت قرآن سے غفلت : کیا ایسا نہیں ہوتا کہ دن کے دن گزر جاتے ہیں مگر تلاوت قرآن کی توفیق نہیں ملتی بلکہ بسا اوقات قرآن کی یہ آیت سنتے ہیں جس ميں اللّٰه تعالى نے فرمایا کہ اگر یہ قرآن پہاڑ پر نازل ہوتا تو اللّٰه کے خوف سے ریزہ ریزہ ہوجاتا ہم یہ آیت سنتے ہیں مگر ہمارے دلوں پر کوئی اثر نہیں ہوتا؟


5- نیکیوں کے موسم بہار کی ناقدری : نیکیوں کے موسم بہار آتے اور گزر جاتے ہیں جیسے رمضان کے روزے، شوال کے روزے اور ذوالحجہ کے مبارک ایام وغيرہ .... مگر ان موسم میں کما حقہ عبادت کرنے کی توفیق نہیں ملتی اس سے بڑی سزا اور کیا ہو سکتی ہے؟


6- عبادت کو بوجھ محسوس کرنا : کیا تم عبادت کو بوجھ نہیں محسوس کرتے؟


7- ذکر الہی سے لاپرواہی : کیا اللّٰه کے ذکر سے تمہاری زبان خاموش نہیں رہتی؟


8- نفسانی خواہشات کے سامنے شکست :کیا نفسانی خواہشات کے سامنے خود کو کمزور نہیں محسوس کرتے؟


9- دنيا کی محبت : کیا تم مال و دولت اور منصب و شہرت کی بے جا حرص و لالچ ميں مبتلا نہیں ہو؟ اس سے بڑی سزا اور کیا ہو سکتی ہے؟


10- کبیرہ گناھوں کو معمولی سمجھنا: کیا ایسا نہیں کہ تم بڑے بڑے گناہوں کو معمولی اور حقیر سمجھتے ہو جیسے جهوٹ غیبت چغلی؟


11- فضول کاموں میں مشغولیت :کیا بیشتر اوقات تم فضول اور لا یعنی چیزوں ميں مشغول نہیں رہتے؟


12- آخرت سے غفلت: کیا تم نے آخرت کو بھلا کر دنیا کو اپنا سب سے بڑا مقصد نہیں بنا لیا ہے؟


یہ ساری محرومیاں اور بے توفیقی بھی اللّٰه کی طرف سے عذاب اور سزائیں ہیں مگر تمہیں اس کا احساس نہیں ہوتا.


یاد رکھو!!! اللّٰه تعالی کا یہ بہت معمولی عذاب ہے جسے ہم اپنے مال و اولاد اور صحت میں محسوس کرتے ہیں اور حقیقی عذاب اور سب سے خطرناک سزا وہ ہے جو دل کو ملتی ہے.


اس لئے اللّٰه تعالیٰ سے عافیت کی دعاء مانگو اور اپنے گناہوں کی معافی طلب کرو کیونکہ گناہ کے سبب بندہ عبادت کی توفیق سے محروم کر دیا جاتا ہے.


اللَّهُم أَعِنِّي عَلَى ذِكْرِكَ وَشُكْرِكَ، وحُسنِ عِبَادتِك.

ترجمہ ۔۔۔۔۔۔اے اللہ ! آپ مجھے اپنا ذکر کرنے، شکر کرنے اور بہترین طریقہ پر عبادت کرنے کی توفیق عطا فرمائیں

آمین

احمد اللہ سعیدی عارفی



منگل، 16 مئی، 2023

لکڑیاں سونا کیسے بنیں؟؟؟

 لکڑیاں سونا کیسے بنیں...... ؟؟ 


 حضرت داؤد بن رشید علیہ الرحمہ فرماتے ہیں : ملک شام میں دو حسین وجمیل عبادت گزار نوجوان رہتے تھے - کثرت عبادت اور تقویٰ وپرہیز گاری کی وجہ سے انھیں ، صبیح اور ملیح ، کے نام سے پکارا جاتا ہے - 

انھوں نے اپنا ایک واقعہ کچھ یوں بیان کیا : ایک مرتبہ ہمیں بھوک نے بہت زیادہ تنگ کیا - میں نے اپنے رفیق سے کہا : آؤ ، فلاں صحرا میں چل کر کسی شخص کو دین متین کے کچھ اَحکام سکھا کر اپنی آخرت کی بہتری کے لیے کچھ اِقدام کریں ؛ چنانچہ ہم دونوں صحرا کی جانب چل پڑے ، وہاں ہمیں ایک سیاہ فام شخص ملا جس کے سر پر لکڑیوں کا گٹھا تھا - ہم نے اس سے کہا : بتاؤ ! تمہارا رب کون ہے ؟ -

یہ سن کر اس نے لکڑیوں کا گٹھا زمین پر پھینکا اور اس پر بیٹھ کر کہا : مجھ سے یہ نہ پوچھو کہ تیرا رب کون ہے ؟ بلکہ یہ پوچھو : ایمان تیرے دل کے کس گوشے میں ہے ؟ - اس دیہاتی کا عارفانہ کلام سن کر ہم دونوں حیرت سے ایک دوسرے کا منہ تکنے لگے - وہ پھر مخاطب ہوا : تم خاموش کیوں ہوگئے ، مجھ سے پوچھو ، سوال کرو ، بے شک طالب علم سوال کرنے سے باز نہیں رہتا - 

ہم اس کی باتوں کا کچھ جوان نہ دے سکے اور خاموش رہے - جب اس نے ہماری خاموشی دیکھی تو بارگاہ خداوندی میں اس طرح عرض گزار ہوا : 

اے میرے پاک پروردگار ! تو خوب جانتا ہے کہ تیرے کچھ ایسے بندے بھی ہیں کہ جب وہ تجھ سے سوال کرتے ہیں تو تو انھیں ضرور عطا فرماتا ہے - میرے مولا ! میری ان لکڑیوں کو سونا بنا دے -

ابھی اس نے یہ الفاظ اَداہی کیے تھے کہ ساری لکڑیاں چمک دار سونا بن گئیں - اس نے پھر دعا کی : اے میرے پروردگار ! بے شک تو اپنے اُن بندوں کو زیادہ پسند فرماتا ہے جو شہرت کے طالب نہیں ہوتے - میرے مولا ! اس سونے کو دوبارہ لکڑیاں بنادے - اس کا کلام ختم ہوتے ہی وہ سارا سونا دوبارہ لکڑیوں میں تبدیل ہوگیا - اس نے لکڑیوں کا گٹھا اپنے سر پر رکھا اور ایک جانب روانہ ہوگیا -

ہم اپنی جگہ ساکت وجامد کھڑے رہے اور کسی کو اس کے پیچھے جانے کی جرأت نہ ہوئی۔ ﷲ سبحانہ وتعالیٰ کے اس نیک بندے کا ظاہری رنگ اگرچہ سیاہ تھا، لیکن اس کا باطن نورِ معرفت وایمان سے منور و روشن تھا 


عیون الحکایات ابن الجوزی مترجم : 246/2 تا 24

#احمداللہ_سعیدی_عارفی


پیر، 15 مئی، 2023

ہندوستانی ایک عمدہ قوم ہے!!!!!

 ہندوستانی ایک عمدہ قوم ہے۔!!

اگست آئے تو سچے ہندوستانی🇮🇳

رمضان آئے تو پکے مسلمان۔🤲

جنگ لگے تو سب فوجی۔👷 

کھیل کا میدان لگے تو سب کھلاڑی۔🏃  

الیکشن ہوں تو سب سیاستدان۔😎 

احتساب شروع ہو تو سب نیب۔😂

بجٹ آٸے تو سب اکانومسٹ۔😁

خبر آٸے تو سب تجزیہ نگار۔😆

کسی بیمار کو ملیں تو سب ڈاکٹر۔🤔

ڈاکٹر کو ملیں تو سب مریض بن جاتے ہیں۔😂

کوئی شرعی مسئلہ پیش آئے تو سب مفتی۔ 🤗 

کوئی متنازعہ مسئلہ پیش آئے تو سب وکیل۔😅 

شادی اور پروگرام کے موقع پر سب فنکار۔😁 فضول رسم و رواج کےموقع پر سب مالدار۔😉

اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام آئے تو سب زکاة کے مستحق بن جاتے ہیں۔🤣


اس قوم کی صلاحیت پانی جیسی ہے جس برتن میں ڈالو اسی کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔🤣

امام کی تنخواہ بڑھانے کا نمبر آئے تو سب

غریب 🙉🙉🙉🙉🙉

الغرض لامحدود تجربات سے لبریز قوم۔😊❤️

از:- احمد اللہ سعیدی عارفی

#احمداللہ_سعیدی_عارفی


ترکی الیکشن میں کون جیتا کون ہارا؟

 ترکی الیکشن میں کون جیتا کون ہارا؟ 

     

       ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ وہ پچاس فیصد ووٹ نہ ملنے کی صورت میں قوم کے فیصلے کا احترام کریں گے اور دوسرے مرحلے کے لیے میدان میں اترنے کو تیار ہوں گے۔

ایردوان کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ترکیہ میں قومی انتخابات میں گنتی کا عمل مکمل ہونے کو ہے، غیر سرکاری نتائج کے مطابق صدر طیب اردوان اور انکے حلیف کو ملنے والے ووٹوں کی شرح حکومت بنانے کے لیے مطلوب پچاس فیصد سے کم ہے جس کا مطلب ہے کہ ملک میں 28 مئی کو دوبارہ انتخابات کا امکان پیدا ہو گیا ہے.

انقرہ میں، جہاں رجب طیب اردگان گزشتہ بیس برسوں میں انتخابات جیتنے کے بعد فاتحانہ تقاریرکرتے آئے ہیں، اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر نے کہا کہ غیر سرکاری نتائج ابھی تک واضح نہیں ہیں لیکن ان کے بقول وہ واضح برتری حاصل کیے ہوئے تھے۔

’’ اگر ہماری قوم نے دوسرے مرحلے میں جانے کا فیصلہ کیا ہے تو اس فیصلے کا بھی خیر مقدم ‘‘

ترکیہ کے سرکاری خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق پچانوے فیصد بیلٹ باکسز کی گنتی مکمل ہو چکی ہے اور صدر طیب ایردوان کو ملنے والے ووٹوں کی شرح 49.6 فیصد ہے جبکہ ان کے حریف کیمال قیلاچیداروغلو کو 44.7 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ جیسے جیسے ووٹوں کی گنتی آگے بڑھ رہی ہے، دونوں امیدواروں کے درمیان حاصل کردہ ووٹوں میں فرق کم ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ اگر کوئی بھی امیدوار پچاس فیصد ووٹ حاصل نہیں کرپاتا تو دونوں راہنماوں کے درمیان ایک مرتبہ پھر دو ہفتوں کے درمیان انتخابی معرکہ ہو گا۔

انتخابات کرانے والے ادارے سپریم الیکٹورل بورڈ نے کہا ہے کہ وہ انتخابات کی دوڑ میں شریک سیاسی جماعتوں کو بروقت اور ساتھ ساتھ گنتی کے نتائج سے آگاہ کر رہا ہے۔ لیکن اس وقت تک نتائج کا اعلان نہیں کیا جائے گا جب تک کہ گنتی کا عمل مکمل اور حتمی شکل اختیار نہیں کر لیتا۔

قابل ذکر ہے کہ اس برس ترکیہ میں عثمانی خلافت کے خاتمے اور جمہوری ملک بننے کو ایک صدی مکمل ہو رہی ہے۔ ایسے میں چھ کروڑ چالیس لاکھ کے لگ بھگ افراد ووٹ ڈال کر اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں

۔

از:- احمد اللہ سعیدی عارفی

#احمداللہ_سعیدی_عارفی


ادبِ اطفال کا دلچسپ پہلو

 ادبِ اطفال کا دلچسپ پہلو:


بچوں کے لیے لکھی تحریر کو زبردستی سبق آموز بنانے کے بجائے پوری توجہ اس تحریر کو دلکش اور دلچسپ بنانے میں لگانی چاہیے، کیونکہ آپ تحریر میں کوئی ایک بھی سبق پیش نہ کریں بس دلچسپی کو ملحوظ رکھیں تب بھی بچے کو 10 فوائد تو حاصل ہو ہی جائیں گے:

(1) اس کا یہ وقت لغویات میں لگنے سے محفوظ رہے گا۔

(2) اس میں مصنف کی خوبیاں منتقل ہونی شروع ہوجائیں گی کہ صحبتِ صالح ترا صالح کند ، قاری مصنف کی صحبت سے مستفید ہورہا ہوتا ہے۔

(3) اس میں آپ کی تحریر کے ذریعے اردو ادب کا ذوق منتقل ہوگا۔

(4) وہ آپ کی تحریر سے نئے الفاظ و تراکیب سیکھ جائے گا۔

(5) نئی چیزیں سیکھنے سے اس کی ذہنی و شعوری نشو و نما ہوگی۔

(6) تحریر میں جس خاص پہلو کی دلچسپی ہے وہ اسے سیکھنے کو ملے گی۔

(7) اس دلچسپ مطالعے کے نتیجے میں بچے کے اندر آئندہ مزید پڑھنے کا شوق پیدا ہوگا۔

(8) وہ بچہ اپنے دیگر بہن بھائیوں اور دوستوں کو اس تحریر کی طرف راغب کرے گا یوں اس میں داعیانہ اور خیر خواہانہ جذبہ پرورش پائے گا۔

(9) بچہ جس چیز سے متاثر ہوتا ہے اس کی نقل کرتا ہے ، یوں یہ بچہ لکھنے کی طرف مائل ہوجائے گا۔

(10) بچے میں اتنی ساری مثبت تبدیلیوں کے نتیجے میں اسے اپنے والدین ، اساتذہ اور ساتھیوں کی مثبت توجہ مزید حاصل ہوجائے گی۔

واللہ أعلم

از:- احمد اللہ سعیدی عارفی

#احمداللہ_سعیدی_عارفی


اتوار، 14 مئی، 2023

اصل کامیابی کا راز

                 🌷انمول باتیں🎋



🖌۔اصل کامیابیوں کا راز


بچوں کو بالغ ہوکر احساس ہوتا ہے کہ اصل کامیابی کھلونے جمع کرنا نہیں بلکہ تعلیمی میدان میں آگے بڑھنا ہے.


پھر *شادی ہونے پر* معلوم ہوتا ہے کہ بہترین شریکِ حیات کا ملنا اصل کامیابی ہے.


پھر *روزگار کے معاملات* سے دل میں یقین پیدا ہو جاتا ہے کہ اصل کامیابی کاروبار کے وسیع ہونے یا ملازمت میں پروموشن/ ترقی سے ہے.


*جوانی ڈھلنے* پر نقطہِ نظر تبدیل ہو جاتا ہے کہ اصل کامیابی تو باصلاحیت اولاد ، بڑے سے گھر اور بہترین گاڑی کے ہونے سے ہے. 


پھر *بڑھاپے* میں انسان کے نزدیک اصل کامیابی کا پیمانہ بیماریوں سے بچ کر جسمانی و دماغی تندرستی کا برقرار رہنا قرار پاتا ہے.


بالآخر جب موت کا فرشتہ انسان کو لینے آ جاتا ہے تو اصل بات کھل کر سامنے آتی ہے کہ *کامیابی کے تمام تر دنیاوی تصوّرات درحقیقت بہت بڑا دھوکا تھے*، 


اصل کامیابی تو الله تعالیٰ کے احکامات اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک اعمال میں تھی،


جس کے لئے کبھی وقت ہی نہیں مل سکا تھا.

الله تعالیٰ سے دعاء هے کہ هم سب کو اخروی کامیابی کی بهی توفیق عطاء فرمائے، آمین یارب العالمین ..

از:- احمد اللہ سعیدی عارفی

#احمداللہ_سعیدی_عارفی


-: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :-

 -: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :- इज़राइली नौसेना की ओर से ग़ज़ा के लिए रवाना होने वाले "असतूल अल-समूद" को रोकने और उसकी कई नौक...