۔ماں کا اثر اولاد پر ۔۔۔!!!!!
عربی مقولہ ہے اَلاُمُّ تَصنَعُ الاُمَّۃَ ؛
یعنی ایک ماں پوری اُمَّت کی بنیاد رکھتی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ جب سے ماں کے پیٹ میں بچہ حرکت کرنے لگتا ہے وہ ماں کی ہر اچھی بری بات کا اثر قبول کرنے لگتا ہے جب تک وہ خود سمجھدار نہ ہو جائے ماں کا اثر زیادہ قبول کرتا ہے۔
بلکہ عورت کی پاکیزگی کا اثر اُس کے شوہر کی زندگی پر اُس کی عبادت پر اُس کے دین پر بھی پڑتا ہے ۔
اِسی وجہ تو کہا گیا کہ عورت مرد کے نصف دین کی محافظ ہے۔
ایک بزرگ اپنی بیوی سے کہنے لگے کہ میں تہجد پڑھتا ہوں جبکہ تم صرف فجر کی نماز پڑھتی ہو
دوسرے دن بابا جی کی آنکھ فجر میں جا کھلی
بیوی کو کہنے لگے معلوم نہیں کیا ہوا پہلے تو آسانی سے تہجد میں بیدار ہوجاتا تھا آج فجر مشکل سے پڑھ پایا
بیوی صاحبہ کہنے لگیں کہ پہلے میں روز آٹا گوندھنا اور کھانا بنانا با وضو کیا کرتی تھی۔
مگر کل جان بوجھ کر نہیں کیا بس اُسی کی وجہ سے آپ کی آنکھ نہیں کھلی کیونکہ آپ کی تہجد میں میرے با وضو کھانا بنانے کا عمل دخل زیادہ تھا۔
عورت کی دینداری اور علمِ دین بچوں میں خوب رنگ جماتا ہے ۔
ماں دیندار ہو تو بچہ با کمال بنتا ہے
امام شافعی کی پرورش ماں نے کی
امام احمد کی پرورش ماں نے کی
امام بخاری کی پرورش ماں نے کی
عفراء بنت عبید وہ خوش نصیب صحابیہ ہیں جن کے سات بیٹوں نے اسلام کی پہلی جنگ میں شرکت کی
اُسی پاک ماں کے وہ دو بہادر بیٹے معاذ ومعوذ تھے جنہوں نے ابوجہل کو قتل کیا تھا۔
جب ماؤں نے بچوں کو دین کی گُھٹی پلائی تب بچے مجاہدین پیدا ہوئے تب بچے علماء پیدا ہوئے۔
اب ماؤں نے دنیا پلا دی تو بچے اداکار و فنکار و گلوکار پیدا ہوتے ہیں۔ آجکل بچوں کو دین پڑھانے سے اہم بچیوں کو دین پڑھانا ہے۔۔
#احمد_اللہ_سعیدی_عارفی

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں