ہفتہ، 12 جولائی، 2025

-: بات کی تاثیر، اندازِ بیان میں پنہاں ہے :-


 -: بات کی تاثیر، اندازِ بیان میں پنہاں ہے :-


روایت ہے کہ ایک بادشاہ نے خواب میں دیکھا کہ اُس کے تمام دانت ٹوٹ کر گر چکے ہیں۔


بادشاہ نے فوراً خواب کی تعبیر جاننے کے لیے ایک ماہر معبر کو دربار میں طلب کیا اور اپنا خواب سنایا۔


معبر نے بغور خواب سُنا، پھر پوچھا:

"بادشاہ سلامت! کیا آپ کو کامل یقین ہے کہ آپ نے یہی خواب دیکھا ہے؟"


بادشاہ نے اثبات میں جواب دیا۔


معبر نے "لاحول ولا قوۃ الا باللہ" پڑھا اور عرض کی:

"عالی جاہ! خواب کی تعبیر یہ ہے کہ آپ کے تمام اہلِ خانہ آپ کی زندگی میں وفات پا جائیں گے۔"


بادشاہ اس بات سے سخت برہم ہوا، چہرہ غیظ و غضب سے سرخ ہو گیا۔ درباریوں کو حکم دیا کہ اس معبر کو فوراً قید خانے میں ڈال دیا جائے، اور کسی دوسرے معبر کو بلایا جائے۔


دوسرا معبر آیا، خواب سُنا، اور کم و بیش یہی تعبیر پیش کی۔ انجام وہی ہوا، قید خانہ اس کا مقدر ٹھہرا۔


تیسرے معبر کو طلب کیا گیا۔ بادشاہ نے خواب سنایا۔ معبر نے وہی سوال کیا:

"جہان پناہ! کیا آپ کو یقین ہے کہ یہی خواب آپ نے دیکھا ہے؟"


بادشاہ نے فرمایا: "ہاں، یقیناً یہی خواب میں نے دیکھا ہے۔"


معبر نے مسکرا کر عرض کی:

"بادشاہ سلامت! مبارک ہو! آپ ماشاء اللہ اپنے خاندان میں سب سے طویل عمر پائیں گے۔"


بادشاہ نے تعجب سے پوچھا:

"کیا یہی اس خواب کی تعبیر ہے؟"


معبر نے باادب عرض کیا:

"جی حضور، بعینہٖ یہی تعبیر ہے۔"


بادشاہ نہایت خوش ہوا، معبر کو انعام و اکرام سے نوازا اور عزت و احترام کے ساتھ رخصت کیا۔


اب غور فرمایئے!

پہلے معبر نے یہی کہا تھا کہ بادشاہ اپنے سب گھر والوں کی موت دیکھے گا،

جبکہ تیسرے معبر نے کہا کہ بادشاہ سب سے لمبی عمر پائے گا۔


مطلب دونوں تعبیرات کا ایک ہی تھا،

لیکن فرق صرف "اندازِ بیان" کا تھا۔


لہٰذا بات کی تاثیر اور قبولیت کا راز محض الفاظ میں نہیں، بلکہ انداز اور حکمتِ گفتار میں پوشیدہ ہے۔


#ahmadullahsaeedi #अहमदुल्लाह_सईदी #احمداللہ_سعیدی #madani_cambridge_school #مضامین #old_simalia #new_simalia #اردو_دنیا #brain

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

-: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :-

 -: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :- इज़राइली नौसेना की ओर से ग़ज़ा के लिए रवाना होने वाले "असतूल अल-समूद" को रोकने और उसकी कई नौक...