جمعہ، 24 فروری، 2023

نکاح و شادی کا مذاق اڑانا اور اس پر کوئی لطیفے سنانا

 *نکاح و شادی کا مزاق اڑانا اور اس پہ لطیفے سنانا*


*دشمنان اسلام کی ایک سازش*



وہ تحریریں/پوسٹیں/میسجز وغیرہ جن میں شادی یا میاں بیوی کے متعلق لطیفے ہوتے ہیں اور شادی کامذاق اڑایا گیا ہوتا ہے یا مزاحیہ انداز میں شادی سے دور رہنے کےمشورے ہوتے ہیں یہ سب دشمنانِ اسلام کی جانب سے شروع ہوئے اور پھر اپنے نادانوں نے جانے انجانے میں اس برے طریقہ کو اپنا لیا۔۔


دشمن چاہتا ہے کہ اہل اسلام کے دلوں سے نکاح/شادی کی اہمیت کم کی جائے،ان کی نظروں میں شادی کو عذاب و اذیت بنا کر پیش کیا جائے،شادی والی زندگی کو مشکل دکھایا جائے اور ان کو زنا وبدکاری کی طرف راغب کیا جائے اور اہل اسلام/اہل مشرق کا خاندانی نظام تباہ کردیا جائے۔


حالانکہ نکاح کا حکم اللہ کریم نے دیا، شادی کی ترغیب/تشویق/تحریص حضور تاجدارانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے قول وفعل سے دلائی اور یہ تو اتنی مقدس و عظیم چیز ہے کہ جنت میں بھی ہوگی۔


نکاح سے کاروان حیات رواں دواں ہے،نکاح ایمان کی حفاظت ہے، نکاح تونگری کی ضمانت ہے، نکاح جسم وروح کی پاکیزگی ہے، نکاح عزتوں کی پہرداری ہے، نکاح شرم وحیاء کا تقاضا ہے اور نکاح غیرت مندوں کی نشانی ہے۔


اے اہل ایمان! غیروں کی ان عالمی سازشوں سے ہوشیار رہو۔۔دعا ہے کہ اللہ پاک شادی شدہ لوگوں کو شاد وآباد رکھے اور خواہشمندوں کو نیک پاکیزہ رشتے عطا فرمائے اور ان کے لیے اسباب بنائے۔ امین بجاہ طٰہٰ ویٰسین صلی اللہ علیہ وسلم 

احمد اللہ سعیدی عارفی 

ائمہ کا نذرانہ

 شادی ہال 

، نکاح اور ولیمہ کی تقریب کے لیے رینٹ پہ لیے جاتے ہیں.

 اور نکاح ایک شرعی حکم ہے مگر شادی ہال کا مالک پھر بھی پیسے مانگتا ہے.

          حج اور عمرہ ایک عبادت اور شرعی حکم ہے مگر ایئر لائن کمپنیز اور ٹریول ایجنٹس پھر بھی پیسے مانگتے ہیں.

          ختنے کروانے ایک فطری و شرعی حکم ہے مگر ڈاکٹرز پھر بھی پیسے مانگتے ہیں.

          قربانی ایک شرعی فریضہ ہے مگر قصائی پھر بھی پیسے مانگتا ہے. 

          تعلیم ایک شرعی حکم ہے مگر ٹیچرز پھر بھی پیسے مانگتے ہیں. 

          مسجد بنانا نیکی کا کام ہے مگر مستری و مزدور پھر بھی پیسے مانگتے ہیں. 

          قرآن و حدیث کی اشاعت ایک اہم فریضہ ہے مگر پبلشرز پھر بھی قیمت مانگتے ہیں. 

           نہ تو کسی کو ان کے تقوے پر شک ہوتا ہے اور نہ کوئی انہیں دنیا دار لالچی کہتا ہے نہ وہ دین فروش بنتے ہیں۔

           نہ ہی ریٹ فکس کرنے کو حرام کہا جاتا ہے۔ 

          *اور نماز پڑھنا*

*خطبہ جمعہ*

 *عیدین*

*تراویح*

*درس و تقریر* 

*یہ سب بھی شرعی احکام ہیں*

مگر

جب امام،

 خطیب،

 مدرس،

 یا مقرر ہر طرف سےمجبور ہو کر، اپنے دل و ضمیر پر پتھر رکھتے ہوئے اپنی تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ کردے یا تنخواہ طے کر لے یا تنخواہ لیٹ ہونے پہ اظہارِ ناراضگی کردے 

تو بس پھر 

وہ دنیا دار بن جاتا ہے

دین فروش کہلواتا ہے 

لالچی ہوتا ہے

تقوی سے خالی ہوتا ہے

*صرف علماء کرام اور ائمہ مساجد کے ساتھ ہی ہمارا دوہرا معیار کیوں ہے؟*

حالانکہ مسجد خوبصورت ہو، مزین ہو، ہر سہولت اس میں ہو، مگر امام و خطیب نہ ہو 

تو جانتے ہیں آپ!

وہ مسجد اصلاح کا مرکز نہیں بن سکتی

وہ تربیت گاہ نہیں کہلا سکتی

لوگ اس سے دین نہیں سیکھ سکتے 

امام کے بغیر مسجد میں بھی پڑھی ہوئی نماز ایک ہی شمار کی جائے گی

مگر مسجد کچی ہو یا کجھور کے پتوں سے بنی ہو مگر امام وخطیب موجود ہو تو 

امام کے ساتھ پڑھی ہوئی ایک نماز، 27 نمازوں کے برابر اجر دلواتی ہے

وہ تربیت گاہ بھی بن جاتی ہے 

دین کا مرکز بھی کہلواتی ہے

اور اسلامی تعلیمات کا سر چشمہ ہوتی ہے

لیکن پھر بھی کچھ لوگوں کا نظریہ ہے مسجد میں ٹائل لگوانا اے سی لگوانا ایسا صدقہ جاریہ ہے جو مسجد کے امام و خطیب پر خرچ کرنے افضل ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ 

تو جناب عالی یہی سوچ ہے جس نے آج اسلام کا نام بدنام کر رکھا ہے اس لیے اپنے علماء کرام اور ائمہ مساجد کی قدر کریں

انکی ضروریات کا پورا پورا خیال رکھیں .


احمد اللہ سعیدی عارفی 

                                                          9935586400



ہفتہ، 18 فروری، 2023

جہنم کا تعارف

 جہنم  کا  تعارف

***************************


*1 - جہنم میں گرایا گیا  پتھر  70 سال  بعد جہنم   کی  تہ  میں  پہنچتا ہے- (مسلم)


2/ جہنم  کے  ایک  احاطہ کی  دو دیواروں   کے   درمیان 40 سال  کی مسافت کا فاصلہ ہے- (ابو یعلی)


3/ جہنم کو میدان حشر میں لانے کے لے 4 ارب 90 کروڑ فرشتے مقرر ہوں گے-  (مسلم)


4/ جہنم کا سب سے ہلکا  عذاب آگ کے  دو  جوتے پہننے کا ہوگا جس سے جہنمی کا  دماغ  کھولنے  لگے گا-  (مسلم)

نوٹ : یہ عذاب  ابوطالب کے لئے ہے. 


5/ جہنمی کی ایک داڑھ (بڑا دانت) احد پہاڑ سے بھی بڑی ہوگی- (مسلم)

6/ جہنمی کے جسم  کی کھال 42 ہاتھ (63 فٹ) موٹی ہوگی- ( ترمذی)


7/ جہنمی  کے  دونوں کندھوں  کے درمیان  تیزرو  سوار کی 3 دن   کی مسافت  کا  فاصلہ  ہوگا-     (مسلم)


8/ دنیا  میں تکبر کرنے والوں کو چیونٹیوں کے  برابر جسم  دیا جائے گا-(ترمذی)


9/ جہنمی  اس قدر آنسو بہائيں گے کہ ان میں کشتیاں  چلائی جاسکیں گی-  (مستدرک حاکم)


* 10-  جہنمیوں   کو  دیے جانے والے کھانے    (تھوہر)  کا    ایک        ٹکڑا دنیا  میں گرا دیا جائے تو ساری دنیا     کے جانداروں کے اسباب معیشیت  برباد کردے- (احمد، نسائی، ترمذی، ابن ماجہ)


11/ جہنمیوں کو  پلائے جانے والے مشروب کا ایک ڈول (چند لٹر) دنیا میں ڈال دیا جائے تو ساری دنیا  کی مخلوق  کو  بدبو  میں مبتلا کردے- (ابو یعلی)


12/ جہنمیوں کے سر  پر اس قدر کھولتا ہوا گرم پانی ڈالا جائے گا کہ وہ  سر میں چھید کرکے پیٹ میں پہنچ جائے گا اور پیٹ میں جو کچھ ہوکا  اسے کاٹ ڈالے گا   اور  یہ سب کچھ (پیٹھ سے نکل کر) قدموں میں آگرے گا- (احمد)


13/ کافر  کو جہنم میں اس قدر سختی سے ٹھونسا جائے گا جس قدر نیزے کی انی دستے میں سختی سے  گاڑی  جاتی ہے-(شرح اسنہ)


*14- جہنم  کی  آگ شدید سیاہ  رنگ  کی ہے- (جس میں ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہ دے گا) ( (مالک)


15/ جہنمیوں کو آگ  کے  پہاڑ "صعود"  پر چڑھنے  میں  70 سال لگيں گے اترے گا تو پھر اسے چڑھنے کا  حکم  دیا جائے گا-  (ابو یعلی)


16/  جہنمیوں  کو   مارنے   کے لیے لوہے  کے گرز اتنے وزنی ہوں گے کہ انسان  اور  جن  مل کر بھی  اسے اٹھانا چاہیں تو نہیں اٹھا سکتے-   (ابو یعلی)


17/ جہنم کے سانپ  قد  میں اونٹوں کے  برابر ہونگے اور ان کے  ایک دفعہ  ڈسنے  سے    کافر 40 سال تک اس کے زہر کی جلن محسوس  کرتا رہے گا- (حاکم)


18/ جہنم کے بچھو قد میں خچر  کے برابر ہوں گے ان کے ڈسنے  کا اثر  کافر   40  سال     تک محسوس کرتا رہے گا- (حاکم)


19/ جہنمیوں کو جہنم میں منہ کے بل چلایا جائے گا- (مسلم)


اَللھُمّ اَجِرنِی مِن النّار


اللہ تعالیٰ ہم سب  کے صغیر و کبیرہ  گناہ  معاف فرمائے     اور آخرت کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین یارب العالمین


ترتیب:-  احمد اللہ سعیدی عارفی 


جمعہ، 3 فروری، 2023

روح کا وزن اور ہماری اوقات

 🔹 *روح کا وزن اور ہماری اوقات* 🔹


از:- احمد اللہ سعیدی عارفی

  لاس اینجلس کے ڈاکٹر ابراہام نے انسانی روح کا وزن معلوم کرنے کے لئے نزع کے شکار لوگوں پر پانچ سال میں بارہ سو تجربے کیے.اس سلسلے میں اس نے شیشے کے باکس کا ایک انتہائی حساس ترازو بنایا، وہ مریض کو اس ترازو پر لٹاتا، مریض کی پھیپھڑوں کی آکسیجن کا وزن کرتا، ان کے جسم کا وزن کرتا ہے اور اس کے مرنے کا انتظار کرتا ہے مرنے کے فوراً بعد اس کا وزن نوٹ کرتا ہے۔
ڈاکٹر ابراہام نے سینکڑوں تجربات کے بعد اعلان کیا کہ "انسانی روح کا وزن 21 گرام ہے"

ابراہام کا کہنا تھا کہ انسانی روح اس 21 گرام آکسیجن کا نام ہے جو پھیپھڑوں کے کونوں، کھدروں، درزوں اور لکیروں میں چھپی رہتی ہے، موت ہچکی کی صورت میں انسانی جسم پر وار کرتی ہے اور پھیپھڑوں کی تہوں میں چھپی اس 21 گرام آکسیجن کو باہر دھکیل دیتی ہے اس کے بعد انسانی جسم کے سارے سیل مر جاتے ہیں اور انسان فوت ہوجاتا ہے ۔۔۔!!
ہم نے کبھی سوچا ہے کہ یہ 21 گرام کتنے ہوتے ہیں۔۔؟؟
21 گرام لوہے کے 14چھوٹے سے دانے ہوتے ہیں ، ایک ٹماٹر ،پیاز کی ایک پرت، ریت کی چھہ چٹکیاں اور پانج ٹشو پیپر ہوتے ہیں۔۔

یہ ہے ہماری اور آپ کی اوقات

لیکن...

ہم بھی کیا لوگ ہیں ہم 21 گرام کے انسان خود کو کھربوں ٹن وزنی کائنات کا خدا سمجھتے ہیں.

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر روح کا وزن 21 گرام ہے تو ان 21 گراموں میں ہماری خواہشوں کا وزن کتنا ہے؟؟؟

اس میں ہماری نفرتیں، لالچ، ہیراپھیری، چالاکی، سازشیں، ہماری گردن کی اکڑ، ہمارے لہجے کے غرور کا وزن کتنا ہے...؟؟؟

ہم 21 گرام کے انسان جوخود کو 21 گرام کے کروڑوں انسانوں کا حکمران سمجھتے ہیں ہم وقت کو اپنا غلام اور زمانے کو اپنا ملازم سمجھتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں بس ذرا سی تپش، بس ذرا سی ایک ہچکی ہمارے اختیار ہمارے اقتدار ہماری اکڑ، غرور اور چالاکی کی موم کو پگھلا دے گی اور جب یہ 21 گرام ہوا ہمارے جسم سے باہر نکل جائے گی تو ہم تاریخ کی سلوں تلےدفن ہوجائیں گے اور 21 گرام کا کوئی دوسرا انسان ہماری جگہ لے لے گا.

انسان مڑ کر اپنی ہی کمر کا تل نہیں دیکھ سکتا.
یہ ہے ہماری اوقات۔۔۔۔۔۔۔۔


احمد اللہ سعیدی عارفی
                                        9935586400

-: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :-

 -: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :- इज़राइली नौसेना की ओर से ग़ज़ा के लिए रवाना होने वाले "असतूल अल-समूद" को रोकने और उसकी कई नौक...