اینٹ کا جواب پتھر سے دینا سیکھیں!!!
اگر کوئی تمہارے معاملات میں مداخلت کرے تو تم بھی اس کے معاملات میں اسی طرح مداخلت کر جاؤ!! ہر مرتبہ خود ہی نشانہ نہ بنو! بلکہ اگر کوئی تمہیں نشانہ بناتا ہے تو اس کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کرو۔ تاکہ اگلی بار کوئی تمہیں نشانہ نہ بنا سکے یا معاملات میں مداخلت نہ کر سکے۔
اس لیے کے آئے دن ہمارے ہی معاملہ میں لوگ مداخلت کرتے رہتے ہیں، اور ہم اپنے بچاؤ کے سوا کچھ نہیں کر پاتے، اور اس میں بھی اکثر نا کام ہو جاتے ہیں۔
اسکول، کالج میں حجاب پر پابندی جیسے فیصلہ کے بعد ہم لوگوں کا بھی حق بنتا ہے کہ ہم بھی اب یہ مسئلہ اٹھائیں کہ ہم اپنے بچوں کو ان اسکول اور کالج میں نہیں بھیجیں گے جن میں مورتی رکھی ہوئی ہیں یا جن میں پوجا ہوتی ہو ، یا جہاں ٹیچرز ماتھے پر تلک لگاتے ہوں، یا سندھور اور منگلستر پہن کر آتے ہوں۔
اس کو روکنے کے لیے کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹانا پڑے تو کھٹکھٹائیں۔ اور سرکار سے مطالبہ کریں کہ ان تمام چیزوں کو بند کرائیں تاکہ سب اسکول میں ایک سامان دکھیں۔ اور باقاعدہ اس کو اسی طرح سے روکنے کا مطالبہ کریں جیسے کہ دوسرے لوگوں نے پردہ کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ اگر ہم اس طرح سے کرتے ہیں تو یہ اینٹ کا جواب پتھر سے دینا ہوگا۔ ورنہ تو ہر بار ہم کو نشانہ بنا کر ہمارے طورطریقہ کو بدلوایا جاتا رہے گا۔
از: احمد اللہ سعیدی عارفی
9935586400
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں