جمعہ، 18 مارچ، 2022

اینٹ کا جواب پتھر سے دینا سیکھیں

 اینٹ کا جواب پتھر سے دینا سیکھیں!!! 


اگر کوئی تمہارے معاملات میں مداخلت کرے تو تم بھی اس کے معاملات میں اسی طرح مداخلت کر جاؤ!! ہر مرتبہ خود ہی نشانہ نہ بنو! بلکہ اگر کوئی تمہیں نشانہ بناتا ہے تو اس کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کرو۔ تاکہ اگلی بار کوئی تمہیں نشانہ نہ بنا سکے یا معاملات میں مداخلت نہ کر سکے۔

اس لیے کے آئے دن ہمارے ہی معاملہ میں لوگ مداخلت کرتے رہتے ہیں، اور ہم اپنے بچاؤ کے سوا کچھ نہیں کر پاتے، اور اس میں بھی  اکثر نا کام ہو جاتے ہیں۔ 

اسکول، کالج میں حجاب پر پابندی جیسے فیصلہ کے بعد ہم لوگوں کا بھی حق بنتا ہے کہ ہم بھی اب یہ مسئلہ اٹھائیں کہ ہم اپنے بچوں کو ان اسکول اور کالج میں نہیں بھیجیں گے جن میں مورتی رکھی ہوئی ہیں یا جن میں پوجا ہوتی ہو ، یا جہاں ٹیچرز ماتھے پر تلک لگاتے ہوں، یا سندھور اور منگلستر پہن کر آتے ہوں۔

اس کو روکنے کے لیے کورٹ کا دروازہ بھی کھٹکھٹانا پڑے تو کھٹکھٹائیں۔ اور سرکار سے مطالبہ کریں کہ ان تمام چیزوں کو بند کرائیں تاکہ سب اسکول میں  ایک سامان دکھیں۔ اور باقاعدہ اس کو اسی طرح سے روکنے کا مطالبہ کریں جیسے کہ دوسرے لوگوں نے پردہ کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ اگر ہم اس طرح سے کرتے ہیں تو یہ اینٹ کا جواب پتھر سے دینا ہوگا۔  ورنہ تو ہر بار ہم کو نشانہ بنا کر ہمارے طورطریقہ کو بدلوایا  جاتا رہے گا۔ 


از: احمد اللہ سعیدی عارفی

9935586400


جمعہ، 11 مارچ، 2022

لمحہ ٔٔ فکریہ


 

وقت آ گیا ہے کہ مسلمانوں کو مساجد میں کچھ تبدیلیاں کرنی چاہیے۔


بہت ہو چکا مساجد کے درودیوار کے رنگ و روغن پر، بیت الخلإ کے سنگ مرمر پر ، قمقموں فانوس و جھومر پر، اٸر کنڈیشن اور اٸر کولرز پر اور نفیس قالینوں پر خرچ


مگر اب وقت آ گیا ہے کہ ترجیحات بدل کر کچھ ضروری جگہوں پر بھی اپنا مال خرچ کیا کریں۔

مگر کیسے۔ ۔ ۔ ۔؟

*چند تجاویز*


1۔ مساجد کو صرف نماز پڑھنے کی ہی جگہ نہ بناٸیں بلکہ اسلامی کمیونٹی سنٹر کی طرز پر وہاں غریبوں کے کھانے کا انتظام موجود ہو


2۔ ڈپریشن میں الجھے لوگوں کی رہنمائی (counseling) ہو۔


3۔ لوگوں کے خاندانی جھگڑے سلجھانے کا انتظام ہو


4۔ مدد مانگنے والوں کی مناسب تحقیق کے بعد اجتماعی و انفرادی طور پر مدد کی جا سکے


5۔ اپنے گھروں کے فالتو سامان کو نادار افراد کیلیۓ عطیہ کرنے کی غرض سے مساجد کا ایک حصہ مخصوص ہو


6۔ آپس میں رشتے ناتے کرنے کیلیۓ ضروری واقفیت کا موقع ملے


7۔ نکاح کا بندوبست سادگی کے ساتھ مساجد میں کیۓ جانے کو ترجیح دی جاۓ


8۔ قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کے ازالہ کیلیۓ اجتماعی کوششوں کا آغاز مساجد سے ہو


9۔ بڑی جامعہ مساجد سے ملحق مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ دنیاوی تعلیم کا بھی اہتمام ہو


10۔ ھماری مساجد میں ایک شاندار لاٸبریری ہو جہاں پر مکمل اسلامی و عصری کتب مطالعے کیلیۓ دستیاب ہوں


قوم میں باصلاحیت افراد کی کمی نہیں ان پڑھ یا کم لکھے پڑھے لوگوں کو اس کار خیر کیلیۓ استعمال کیا جا سکتا ہے


اپنے اندر عوامی فلاح و بہبود کی سوچ والے لوگ پیدا کریں


ان میں سے کوٸ بھی تجویز نٸ نہیں ہے ان تمام کاموں کی نظیر 1400 سال پہلے دور نبوی ﷺ کے مدینہ میں بھی ہوتے تھے


جیسے ہی ہم نے ان شاندار روایات کو چھوڑا ہم بربادی کی طرف بڑھتے چلے گیۓ اور چلے ہی جا رہے ہیں


خدا را


اب رک جاٸیں، سوچیں اور اپنی ترجیحات بدلیں۔

اللہ کریم ہمیں ان باتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرماۓ تا کہ اسلامی معاشرہ اپنی اصل شکل میں قائم ہو اور ہماری آنے والی نسلیں بہترین انداز میں زندگی گذار سکیں .


*نوٹ* اس پیغام کو دوسروں تک پہنچائیے تاکہ اللہ کسی کی زندگی کو آپ کے ذریعے بدل دے

جمعرات، 10 مارچ، 2022

یوکرین مسلمانوں کا قاتل

 *یوکرین مسلمانوں کا قاتل*


*آج جنہیں یوکرین پر رحم آرہا ہے ان کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ یہ کوئی فرشتہ ملک نہیں ہے۔ امریکہ نے جب بھی کسی مسلمان ملک پر حملہ کیا یوکرین نے سب سے پہلے اپنی فوج پیش کرکے امریکہ کی مدد کی سے لاکھوں مسلمانوں کو قتل عام کیا۔* 


*جی ہاں۔*


*بدقسمتی سے نئی نسل کے ممی ڈیڈی برگر بچے تاریخ سے لاعلم ہیں۔*


*امریکہ نے عراق پر حملہ کیا تو یوکرین نے نیٹو ممبر نہ ہونے کے باوجود اپنے 7,000 فوجی عراق بھیجے جنہوں نے امریکہ کے ساتھ مل کر 10 لاکھ عراقی مسلمانوں کو قتل کیا۔*


*یوکرینیوں نے صدام حسین کو پھانسی دینے میں امریکہ کی مدد کی۔ ہزاروں عراقی خواتین کی عصمت دری کی۔* 


*عراق میں شہید ہونے والے 10 لاکھ مسلمانوں میں سے آدھے یوکرینی فوج نے شہید کیے۔* 


*تو سوال یہ ہے اس پر کسی ممی ڈیڈی مخلوق کو درد کیوں نہیں ہوا ؟؟* 


*کیا عراقی انسان نہیں تھے ؟؟*


*مسلمان قتل ہوں تو آپ کو درد نہیں ہوتا، کافر قتل ہوں تو سب کو انسانیت یاد آجاتی ہے۔* 


*یہ منافقت کیوں ؟؟* 


*یہ دہرا معیار کیوں  ؟؟؟؟*


 *آج یوکرین پر حملہ ہوتے ہی ممی ڈیڈی مسلمان رونے لگ گئے ہیں، انہیں فورا انسانیت یاد آگئی جبکہ یہی کافر جب مسلمان ممالک عراق افغانستان لبیا شام فلسطین کشمیر اور افغانستان پر حملے کرتے رہے تو کسی کو انسانیت یاد نہیں آرہی تھی۔ اس وقت کسی کو دکھ نہیں ہوا، کوئی لاکھوں مسلمانوں کے قتل پر نہیں رویا۔۔۔۔ کیوں آخر کیوں؟؟؟؟* 


*تاریخ سے لاعلم ممی ڈیڈی بچے یوکرین کی حمایت میں روئے جارہے ہیں کہ ہائے ظلم ہوگیا۔ کیا انہیں مسلمان ممالک پر یوکرینی فوجی کے ظلم کا پتا نہیں ؟*


*میڈیا تو منافق ہے۔۔۔ یوکرین کی اصلیت بتانے کے بجائے حمایت کر رہا ہے۔* 


*آج یوکرین کی حمایت میں منہ سے جھاگ نکالنے والے مسلمان ممالک پر حملوں کے وقت خاموش رہے، کیا اس لیے کہ مرنے والے اس وقت مسلمان تھے اور مارنے والے انسانیت کا نام نہاد علمبردار امریکہ اور اسکا اتحادی یوکرین تھا۔۔۔۔؟؟؟*


*درحقیقت آج یوکرین وہی بھگت رہا ہے جو ماضی میں اس نے دوسروں کے ساتھ کیا۔۔۔۔۔۔ یوکرین مکافات عمل کا شکار ہے۔* 


*نوٹ :*

*تحریر کا مقصد روسی جارحیت کی حمایت کرنا نہیں بلکہ ہندوستانی ، پاکستانی مسلم ممی ڈیڈی قوم کو تاریخ یاد دلانا ہے تاکہ دوست اور دشمن کی تمیزکر سکے*۔


```■Russia Ukraine War

```


-: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :-

 -: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :- इज़राइली नौसेना की ओर से ग़ज़ा के लिए रवाना होने वाले "असतूल अल-समूद" को रोकने और उसकी कई नौक...