جمعرات، 7 جنوری، 2021

 دوستوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!


‌استاذ گرامی حضرت علامہ ذکی ازہری صاحب قبلہ جامعہ عارفیہ کے ایک باصلاحیت مدرس ہونے کے ساتھ ساتھ طلباء میں عربی زبان و ادب کے حوالے سے بیداری کے تیین کافی متحرک اور فعال رہتے ہیں۔ آج استاذ محترم موصوف سے کافی دیر تک گفتگو کا شرف حاصل ہوا۔ (موصوف بخوبی جانتے ہیں کہ راقم "علم تاریخ" سے کافی دلچسپی رکھتا ہے) دوران گفتگو راقم کے ہاتھ میں اردو دنیا کے شہرہ آفاق ناول نگار (تاریخ نویس) "نسیم حجازی" کی ناول " کلیسا اور آگ" دیکھ کر موصوف نے فرمایا کہ کسی ایک یا دو فن سے دلچسپی کا ہونا فطری ہے لیکن ایک عالم دین ہونے کی حیثیت سے ہم میں سے ہر ایک کو ان پانچ علوم ( ١:- عقائد، ٢:- فقہ، ٣:- تصوف، ٤:- تفسیر، ٥:- حدیث) کے مبادیات زبان زد ہونا لازمی ہے۔

 

‌ اسلام کے تشریعی فکر کے خزانے کی مکمل تفہیم کے لئے ایک عالم دین کا مذکورہ بالا علوم سے وابستگی از حد ضروری ہے۔ ورنہ پھر افہام وتفہیم میں خطا کے وقوع کا قوی امکان ہے۔ ان میں سے ہر فن کی کم از کم دو دو کتابیں از بر ہونا چاہیے جیسے کہ "عقائد" میں "شرح عقائد" کے جملہ بحث، "فقہ" میں "نور الایضاح" اور "قدوری" ، "تصوف" میں "احیاء العلوم والدین"، "رسالہ مکیہ" و "مجمع السلوک" وغیرھم عن ذالک۔ موصوف نے "احیاء العلوم والدین" اور مجمع السلوک کا تقابلی جائزہ لیتے ہوئے فرمایا کہ "مجمع السلوک" عشق و عرفان کی انتہا ہے جبکہ "أبو حامد محمد الغزّالي" الطوسي النيسابوري الصوفي الشافعي الأشعري(450 هـ - 505 هـ / 1058م - 1111م) نے "احیاء العلوم والدین" میں اسلام کے تشریعی افکار کو تصوف کے زیورات سے آراستہ کر کے پیش کیا ہے اس لیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔


‌ موصوف نے اظہار تاسف کے ساتھ مزید فرمایا کہ بیشتر طالبان علوم نبویہ میں یہ شعور تب بیدار ہوتا ہے جب وہ اپنے مادر علمی کو خیر باد کہہ چکے ہوتے ہیں یا پھر کچھ ہی ایام باقی رہ جاتے ہیں۔ ایک عالم دین کو اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود روزانہ کم از کم دو سے تین گھنٹہ ضرور نکالنا چاہیے تاکہ وہ مندرجہ بالا علوم کی کتابوں کا بتدریج مطالعہ کر سکے اور ساتھ ہی وقفے وقفے سے کسی آزاد موضوع پر تحقیق کر سکے۔ یہ شعور جس کے اندر جتنی جلدی بیدار ہو جائے وہ اتنا ہی کامیاب رہے گا۔

          

         

  اس کے علاوہ موصوف نے اور بھی نصیحت آمیز باتیں بتائیں جو قابل عمل ہیں۔

کتبہ:- احمد اللہ سعیدی عارفی (محمد احمد رضا) جامعہ عارفیہ سید سراواں کوشامبی الہ آباد یوپی ۔

9935586400

 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

-: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :-

 -: दज्जाल विरोधी प्रदर्शन की लहर :- इज़राइली नौसेना की ओर से ग़ज़ा के लिए रवाना होने वाले "असतूल अल-समूद" को रोकने और उसकी कई नौक...